ستقچن شغرتھنگ
ضلع سکردو بلتستان

سکردو سے براستہ دنیا ک مشہور تفریحی اور بین الاقوامی شہرت یافتہ سیاحوں کی دلوں کو اپنی طرف مبزول کرنے والی اپنی مثال آپ اور جی بی میں سیر تفریح پر آٸے اور اس جگہ کو نہ دیکھے تو سمجھ لے گلگت بلتستان میں کچھ بھی نہیں دیکھا شنگریلا جھیل اور اپر کچورا جھیل مقامی زبان میں (فورق ژھو) سےجانا جاتا ہیں سکردو سے 22 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہیں اس کےبعد کچورا بازار سے ژھوق ویلی کی جانب آپ رخت سفرباندنے کی کوشش کرےتو وادی گھومنام ستقچن شغرتھنگ کی منزل شروع ہو جاتی ہیں جوکچورا سے 2 کلو میٹر پر ژھوق ویلی آپ کی آرام طلبی کے لیے سفاری ریزوٹ اور دوسرے ہوٹل ملے گے وہاں سے اصل سفر شروع ہوجاتے ہیں وہاں سے شغرتھنگ کا فاصلہ تقریبا 16 کلو میٹر ہیں

جغرافیایی خدوخال

وادی ستقچن شغرتھنگ ضلع سکردو کی دور افتادہ ، حَسِین اور بے مثال وادیو میں ایک ہے. یہ وادی وسیعت کےاعتبار سے کافی پھیلا ھوا علاقہ ہے. یہ علاقہ بہت سر سبز وشاداب، قدرتی چشموں اور آبشاروں سے مالا مال ہے جو کہ تقریبا 06 چھوٹے بڑے گاؤں پر مشتمل ہے جس کے مشرق میں دنیاکی چھت سمجھا جانے اولی سطح مرتفع اور دنیا کے بلند تر میدان دیوساٸی کامنفرد میدان اپنی بے نظیر کی کوٸی مثال اس دنیا میں نہیں ملتی ،واقع ہے مغرب کی سمت ضلع استور کی دو جگہ سے ملتی ہے ایک پریشنگ اور دوسرا لولوبٹ کی طرف گودم ژھر استور سےملتی ہیں شمال کی جانب وادی جنت نظیر بشو کی سلطان آباد واقع ہے جنوب کے جانب موندر نالہ ہے جو کی اپنی مثال آپ ہے وہاں تقریبا 12 جھیل اور خوبصورت میدان واقع ہیں اور بلندبالا پہاڑ اور ان میں موجود گلیشئر اس وادی کے حسن کو دوبالا کر دتے ہیں

تاریخ

یوں تو اس وادی کی تاریخ دقیقاً کسی کو معلوم نہیں مگر جو آثار قدیمہ پائے جاتے ہیں مثلا ٹیلے اور مختلف قبرستان وغیرہ کی پرانی ہونے سے یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ صدیوں کی قدیم تاریخی جگہ ہے.

زبان

گلگت بلتستان کی بولی جانے والی زبانوں میں ، یہاں پرکی اور شنا اس وادی کی تقریبا برابر بولی جانے والی زبان ہے دونوں قوموں کی رسم و رواج تقریباً یکساں ہیں۔

آب و ھوا

یہاں کی آب و ھوا کے لحاظ سے تقریباً پانچ سے چھے ماہ موسم مناسب اور خوشگوار ھوتا ہے اور باقی مہینوں میں برف باری ہوتی ہے. گرمیوں کے موسم میں آن وشان کے ساتھ کھڑے کالے پہاڑ اور ان پر ہلکی سی جمی سفید تہہ برف خوبصورتی میں چار چاند لگانے کا سبب ہے. خصوصاً صبح کی نماز کے بعد چہل قدمی کیلئے نکلے تو باد صباء کی خنکی جھونکے، مہکتے پھولوں کی خوشبو، پھولوں اور سبزوں پر گرے شبنم کے شفاف موتی کےقطرے اور مختلف پرندوں کی چہچاتے اور سریلی آوازیں انسان کیلئےجنت کی طرح سکون کے باعث بنتے ہیں. اورندی نالوں میں شفاف پانی گنگناتے آبشاروں کی آوازیں دل کوبہلاتے نظر آتے یہ شفاف دودھ کے مانند پانی اپنی پاکیزگی، شیریں اور رنگت میں چاندنی کی طرح چمکتا ہے . کہیں سورج کی کرنیں جنوپر کے درختوں پر پڑھ رہی ہیں ایک خوبصورت کا سماں بندھا بوا ھوتا ہے.

ذریعہ معاش

لوگوں کی ذریعہ معاش کا دارومدار کاشت کاری اور لاٸیوسٹاک کو سمجھا جاتا ہیں سالانہ کڑور روپئہ صرف آلو کی درآمد سے کمایا جاتا ہیں اس کے علاوہ گندم، جو اور دیگر اجناس کی کاشت کاری بھی ھوتی ہے.
پالتو، جنگلی حیوانات اور پرندے اس علاقہ کا ایک وسیع و عریض حصہ جنگل پر مشتمل ہے جس میں بہت سارے جنگلی حیوانات ہرن، مارخور، بھیڑا، لومڑی ۔چیتا مرمٹ اور پرندوں میں چکور، رام چکور ،جنگلی کبوتر فاختہ وغیرہ سر فھرست ہیں. پالتو حیوانوں میں گاے ،زو، زومو، یاک یاکمو گیرمو اور بھیڑ بکریاں اہم حیوانات میں شمار ھوتے ہیں چونکہ پورا علاقہ سرسبز اور شاداب ہے اس لئے جگہ جگہ بھیڑ بکریوں کے ریوڑ ان سبززاروں میں چرتے یہ منظر اور بھی دلکش بناتے ہیں.

سہولیات

اتنی بڑی آبادی کے تناسب سے ابھی تک تعلیمی سہولیات سے محروم علاقہ ہے تقریبا 200 طلبہ و طالبات کیلئے صرف ایک مڈل، ایک پرائمری بوائز سکول اور کوٸی گرلز سکول نہیں ہیں. میڈکل سھولیات نہ ھونے کے برابر ہے اتنا بڑا علاقہ صرف ایک نرس کے رحم و کرم پر چھوڑا ھوا ہے۔ ڈیلیوری کیلئے کئی کلو میٹر کا سفر طے کر کے سکردو لے آنا پڑتا ہے جو کہ موجودہ ترقی یافتہ دور کی مناسبت سے سراسر ظلم اور نا انصافی ہے. سڑک کی خستہ حالی دیکھ کر دل خون کے آنسو روتے ہیں ایسی کی وجہ سے ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی نظروں سے اوجھل ہے ۔

مہمان نوازی

یوں تو سارے بلتستان والے مہمان نوازی میں بے بینظر ہیں مگر ستقچن شغرتھنگ کے لوگ مہمان نوازی میں اپنی مثال آپ ہیں. یہاں کے لوگ ذوق جمال،رعنائی، خیال، قوت آزادی، سلیقہ مندی اور جرأت مندی میں بے مثال ہیں. سچی بات یہ ہے کہ ان میں رواداری اور اخوت کا بڑاجذبہ پایا جاتا ہے اپنے ھمسایوں اور علاقہ کے لوگوں سے پیار و محبت سے رہنا پسند کرتے ہیں. یہاں محبت، قدرتی خوبصورتی، خودداری، احساس، فن تعمیر، ذوق سلیم اور ہمدردی و مہربانی کے اعلی مثال ملینگے.

مذھب اور دین

دین کے لحاظ سے سارا علاقہ مسلمان اور مذھب کے اعتبار سے شیعہ اثنا عشری ہے یہی وجہ ہے یہاں مذھبی جنون رکھنے والے اور علماء دوست لوگ بستے ہیں یہاں قدیم الایام سے علماء نے تبلیغ و تربیت میں اھم کردار ادا کیا ہے.

سیاحت

وادی ستقچن شغرتھنگ سیرو سیاحت کا ذوق اور شگفتہ مزاج سیاحوں کیلئے جنت نما علاقہ ہے. اس علاقے کی سہولیات کو مدنظر رکھتے ہوٸے یہاں گلگت بلتستان اور ملکی سطح پہ سیاحوں کی آمدورفت ہوتی ہے۔ اگر اس وادی کے ردڈ پر مذید گورنمنٹ توجہ دے تو بلتستان کی قریب ترین خوبصورت سیاحتی ورثے میں اضافہ ھوگا.
تاہم یہ علاقہ ایک اہم ٹورسٹ پواٸنٹ ہے اور بلتستان کے مشہور سیاحتی علاقوں میں شمار ھوتا ہے لیکن سڑک کی ناپیداری گورٸمنٹ کی عدم توجوہی کی وجہ سے اود دیگر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے ابھی تک ملکی و غیر ملکی سیاحوں کی نظروں سے اوجھل ہے اگر سہولیات فراہم کرے تو شاید پورے گلگت بلتستان کے ٹاپ سیاحتی جگہوں میں شمار ہوگا.